یو۔کے نیوز

جماعت اہلسنت برطانیہ کا فرقہ پرست ذاکر آصف علوی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

جماعت اہلسنت برطانیہ کا فرقہ پرست ذاکر آصف علوی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ
 
یہ شخص پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ پھیلانے کے بعد برطانیہ کے امن کی فضا کو برباد کرنا چاہتا ھے
 
سیاسی اغراض اور مالی مفادات کے لیے شرپسند عناصر کا آلہ کاربننے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا ئے گا، قائدین جماعت اہلسنت برطانیہ
 
لندن (پ ر) قائدین جماعت اہلسنت برطانیہ کا ہنگامی اجلاس امیر جماعت علامہ خلیل احمد حقانی کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں فرقہ پرست ذاکر آصف علوی کے امیر المومنین خلیفة المسلمين حضرت سيدنا ابوبكر صديق رضى الله عنه کے خلاف ہرزہ سرائی اوران کی شان میں نازیبا کلمات کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ شرپسندوں اور دہشتگردوں کے آلہ کار کو پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کے بعد جس محفوظ انداز اور سرعت کے ساتھ برطانیہ پہنچایا گیا اس سازش سے لگتا ہے کہ برطانیہ کے مسلمانوں کے درمیان پرامن فضا کو بھی مکدر کرکے بدامنی اور انتشار پھیلانے کا بھیانک منصوبہ ہے۔
جماعت اہلسنت برطانیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت برطانیہ کو ان شرپسند عناصر کی کاروائیوں سے آگاہ کرنے کے لیےمتعلقہ اداروں سے رابطہ کیا جائے گا اور قانونی چارہ جوئی کے ذریعے ان کو برطانیہ بدر کرنے کے لیے تمام ممکنہ قانونی راستے اختیار کیے جائیں گے، تاکہ اس طرح کے مذموم مقاصد رکھنے والے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ جماعت اہلسنت برطانیہ نے مسلمانان برطانیہ سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے باہمی ہم آہنگی کی فضا کو خراب کرنے والوں سے ہوشیار رہنے کی تاکید کی ہے۔ اجلاس میں جماعت اہلسنت بر طانیہ کے تمام قائدین علامہ مفتی گل رحمان قادری ،علامہ خلیل احمد حقانی ،علامہ پیر مصباح المالک لقمانوی ، علامہ الشیخ غلام ربانی افغانی ، علامہ مفتی محمد نصیر اللہ نقشبندی ، پیرمحمد طیب الرحمان قادری ،علامہ حافظ محمد سعید احمد مکی ،علامہ رسول بخش سعیدی ، علامہ محمد حنیف الحسنی ،علامہ پیر ظہیرالدین صدیقی ، ،علامہ مفتی محبوب الرحمان قادری ،علامہ ڈاکٹرانوار المالک لقمانوی ،علامہ حافظ عنایت علی ،علامہ نیاز احمد صدیقی ،علامہ صاحبزادہ محمد شعیب چشتی ،پیر محمد عمران ابدالوی ،صاحبزادہ حسنین رضا صدیقی ،صاحبزادہ اسد المالک لقمانوی ،قاری شبیر الحسن سعیدی علامہ صاحبزاده محمد حمّاد ظہیرصديقي اور دیگر بھی موجود تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker