یو۔کے نیوز

برطانوی عام انتخابات میں لیبر اور کنزرویٹو کے مابین کانٹے دار مقابلہ مخلوط حکومت متوقع

لندن( ایس ایم عرفان طا ہر سے ) برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے پولنگ ختم ہو نے کے بعد ووٹوں کی گنتی جا ری ہے ۔پولنگ کی شروعات برطانوی وقت کے مطابق صبح سات بجے ہوئی اور رات دس بجے تک جا ری رہی ملک بھر میں عام انتخابا ت کے لیے چالیس ہزار پولنگ سٹیشنز قائم کیے گئے تھے تقریبا چار کڑوڑ انہتر لاکھ ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے ۔

برطانوی وزیراعظم ٹریزامے اور قائد حذب اختلا ف جیرمی کاربن کو انتخابات میں کامیابی حاصل ہوگئی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ دونوں میں سے وزارت اعظمیٰ کا سہرا کس کے سر پر سجایا جا ئے گا ۔ انتخابات میں کل 650 ممبران برطانوی پارلیمینٹ نامزد ہو نگے جبکہ حکومت بنانے کے لیے 326 ممبران پارلیمینٹ کی ضرورت ہو تی ہے ۔ حالیہ عام انتخابات کے نتائج کنزرویٹو قیادت کی سوچ فکر اور توقعات سے خاصے ہٹ کر سامنے آئے ہیں ۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اگر کنزرویٹو اکثریتی کامیابی حاصل نہ کرسکی تو موجودہ قائد ٹریزامے اپنی پوزیشن سے علیحدہ ہو تے ہو ئے استعفیٰ پیش کردیں گی ۔ یہا ں زرائع اس بات کی بھی پیشن گوئی کر رہے ہیں کہ آئندہ حکومت لیبر پارٹی کی سکاٹش نیشنل پارٹی کے اشتراک سے عمل میں آسکتی ہے جبکہ اسکے برعکس اگر کنزرویٹو بھی حکومت بنانے کے لیے آئی تو اسے بھی کسی نہ کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنا پڑے گا ۔

اہل علم و دانش کا یہی کہنا ہے کہ لیبر اور کنزرویٹو پارٹی سمیت دیگرسیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کو شکست دینے کی بجا ئے مل کر دہشتگردی انتہا پسندی نفرت اور تعصب کی بڑھتی ہوئی آگ کو باہمی تعاون اور فہم و فراست کے ساتھ شکست دینا ہوگی تاکہ برطانیہ میں بسنے والی تمام قومیتوں اور نسلوں کے تحفظ اور روشن مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker