یو۔کے نیوز

برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر چوتھی بحث کے لئے جموں وکشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی مہم شروع

لیڈز ( خصوصی رپورٹ )  برطانوی پارلیمنٹ میں چوتھی بحث کے لئے جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی مہم شروع۔ برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر گروپ کے چیئرمین کرس لیزلے (ایم پی) ، سابق وزیر ورنن کوکر ، سابق وزیر ہلری بین (ایم پی) اور ایلیکس سوبل (ایم پی ) نے تحریکی پیٹیشن پردستخط کر کے مہم کا آغاز کیا۔ نئی بحث کے لئے مہم کا آغاز گزشتہ سال 19 جنوری کی بحث کے ایک سال مکمل ہونے پر کیا گیا جس میں تحریک کی دعوت پر پاکستانی سینیٹرز کا تین رُکنی وفد جن میں سینیٹر جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم خان، سینیٹر باز محمد خان اور سینیٹر دائود خان اچکزئی خصوصی طور پر شامل ہو کر مسئلہ کشمیر پر برطانوی سیاستدانوں کی لابی کریں گے ۔ اس سلسلے میں پہلی تقریب لیڈز سوک ہال میں مقامی کونسلر محمد رفیق نے منعقد کی جس میں تینوں سینیٹر ز ، ممبران پارلیمنٹ ہلری بین، ایلیکس سوبل ، جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین ، کونسلر اصغر خان قریشی، پروفیسر ڈاکٹر رزاق راج، اختو جان، محمد سلیمان نے بھی شرکت کی ۔ اس تقریب میں سینیٹر جنرل (ر) عبدالقیوم خان اور راجہ نجابت حسین نے تفصیل سے مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے تازہ ترین حالات سے آگاہ کیا اور ممبران پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ کنٹرول لائن پر مسلسل فائرنگ اور بھارتی حکمرانوں کے جارحانہ رویئے کے پیش نظر بر صغیر میں متوقع تصادم کے بچائو اور مسئلہ کشمیر کو کشمیر ی عوام کی خواہشات کے مطابق حل کروانے کے لئے برطانوی حکومت میں ایک بار پھر مفصل بحث کروا کر ایسی قرارداد پاس کروائیں جس کی روشنی میں نہ صرف برطانوی حکومت، یورپی یونین بلکہ اقوام متحدہ بھی مسئلہ کشمیر کے حل اور پیش رفت میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ لیڈز کے دونوں ارکان نے جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی کشمیر پیٹیشن پر دستخط کرتے ہوئے اس عزم کا اظہا ر کیا کہ وہ اپنے دیگر ہم خیال ارکان خصوصی طور پر کشمیر پارلیمینٹری گروپ کے ساتھ مل کر جلد از جلد بحث کروانے میں معاونت کریں گے اور تحریکی سرگرمیوں میں تعاون کے علاوہ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کا دورہ بھی کریں گے ۔ بعد ازاں وفد کے ارکان نےنو ٹنگھم میں جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی طرف سے آرگنائز کردہ خصوصی اجلاس میں آل پارٹیز کشمیر پارلیمینٹری گروپ کے چیئرمین کرس لیزلے (ایم پی ) اور سابق برطانوی وزیر ورنن کوکر (ایم پی ) نے پاکستانی سینیٹرز اور تحریکی عہدیداروں کے علاوہ اوورسیز پاکستانی سالیڈیریٹی کے راہنمائوں جاوید احمد ملک ، سابق کونسلر نجمہ حفیظ  ،پامیلا اشرف، پاکستانی فورم نوٹنگھم کے سابق لارڈ میئر منیر احمد ، سام سلیم اور اُن کی ساتھی خواتین، ساجد محمد، جاوید عباسی ، چوہدری محمد یونس ، الطاف عباسی، راجہ مصدق خان، محمد جمیل ، بنات المسلمین گلوبل کی چیئرپرسن سمیرا فرخ، مسلم ہینڈز کے چیئرمین صاحبزادہ پیر لخت حسنین سمیت چالیس سے زائد مندوبین نے مڈلینڈ کے مختلف شہروں سے شریک ہو کر جہاں تحریکی سرگرمیوں میں اپنی شمولیت اور معاونت کی یقین دہانی کروائی وہیں پر پاکستانی سینیٹرز کو خوش آمدید کہتے ہوئے اُن کی مسئلہ کشمیر میں خصوصی دلچسپی پرشکریہ ادا کیا اور جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین اور سیکرٹری جنرل محمد اعظم کو تجاویز دیں اور مستقبل میں اپنے اپنے شہروں اور تنظیموں کے زریعے ممبران پارلیمنٹ کو لابی کرنے کا عزم کیا ۔ تینوں ممبران پارلیمنٹ کی طرف سے سینیٹر جنرل (ر) عبدالقیوم خان نے تفصیل سے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے علاوہ پاکستانی حکومت کا نکتہ نظر پیش کیا اور ممبران پارلیمنٹ کے علاوہ جہاں راجہ نجابت حسین اور اُن کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا وہاں مستقبل کے حوالے سے ممبران پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ یورپی یونین سے نکلنے کی وجہ سے اور کامن ویلتھ کے مشترکہ شہری ہونے کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا خصوصی کردار ادا کریں۔ پاکستانی حکومت اور پاکستانی پارلیمینٹیرین کشمیری عوام کے دُکھ درد میں ہر موقع پر موجود ہیں اور اُن کی آزادی کے حصول کے لئے اپنی حمایت جاری رکھیں گے ۔ کرس لیزلے نے بھی اپنے تفصیلی خطاب میں کہا کہ وہ جب سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں اور 1997 سے لے کر اب تک راجہ نجابت حسین اور اُن کی ٹیم کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر پر کام کرتے رہے ہیں اور اب بحیثیت چیئرمین کشمیر گروپ پہلی بار ستر سال میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پارلیمینٹری انکوائری شروع کروائی ہے جس میں پاکستانی حکومت اور کشمیری نمائندوں نے شرکت کر کے شواہد پیش کئے مگر بھارت کے ہائی کمشنر نے کوئی جواب نہیں دیا اوراب وہ نہ صرف تحریک کی نئی پیٹیشن پر بحث کے لئے کوشش کریں گے بلکہ ریاست جموں و کشمیر کے دونوں اطراف کا دورہ کر کے جلد از جلد انکوائری کا کام بھی مکمل کریں گے۔ بعد ازاں مسلم ہینڈز کے چیئرمین صاحبزادہ لخت حسنین نے مہمانوں کے اعزاز میںپر تکلف عشائیہ دیا جب کہ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے تمام مہمانوں اور ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker